Home / Tag Archives: پروین شاکر

Tag Archives: پروین شاکر

وہ تو خوش بو ہے ہواؤں میں بکھر جائے گا (پروین شاکر)

وہ تو خوش بو ہے ہواؤں میں بکھر جائے گا مسئلہ پھول کا ہے پھول کدھر جائے گا ہم تو سمجھے تھے کہ اک زخم ہے بھر جائے گا کیا خبر تھی کہ رگ جاں میں اتر جائے گا وہ ہواؤں کی طرح خانہ بجاں پھرتا ہے ایک جھونکا ہے جو آئے گا گزر جائے گا وہ جب آئے گا تو پھر اس کی رفاقت کے لیے موسم گل مرے آنگن میں ٹھہر جائے گا آخرش وہ بھی کہیں ریت …

Read More »

بارش ہوئی تو پھولوں کے تن چاک ہوگئے (پروین شاکر)

بارش ہوئی تو پھولوں کے تن چاک ہوگئے موسم کے ہاتھ بھیگ کے سفاک ہوگئے بادل کو کیا خبر ہے کہ بارش کی چاہ میں کیسے بلند و بالا شجر خاک ہوگئے جگنو کو دن کے وقت پرکھنے کی ضد کریں بچے ہمارے عہد کے چالاک ہوگئے لہرا رہی ہے برف کی چادر ہٹا کے گھاس سورج کی شہہ پہ تنکے بھی بےباک ہوگئے بستی میں جتنے آب گزیدہ تھے سب کے سب دریا کے رخ بدلتے ہی تیراک ہوگئے …

Read More »