اے محبت ترے انجام پہ رونا آیا جانے کیوں آج ترے نام پہ رونا آیا یوں تو ہر شام امیدوں میں گزر جاتی ہے آج کچھ بات ہے جو شام پہ رونا آیا کبھی تقدیر کا ماتم کبھی دنیا کا گلہ منزلِ عشق میں ہر گام پہ رونا آیا مجھ پہ ہی ختم ہوا سلسلۂ نوحہ گری اس قدر گردش ایام پہ رونا آیا جب ہوا ذکر زمانے میں محبت کا شکیلؔ مجھ کو اپنے دل ناکام پہ رونا آیا …
Read More »زندگی ان کی چاہ میں گزری (شکیل بدایونی)
زندگی ان کی چاہ میں گزری مستقل درد و آہ میں گزری رحمتوں سے نباہ میں گزری عمر ساری گناہ میں گزری ہائے وہ زندگی کی اِک ساعت جو تری بارگاہ میں گزری سب کی نظروں میں سر بلند رہے جب تک ان کی نگاہ میں گزری میں وہ اک رہروِ محبت ہُوں جس کی منزل بھی راہ میں گزری اِک خوشی ہم نے دل سے چاہی تھی وہ بھی غم کی پناہ میں گزری زندگی اپنی اے شکیل اب …
Read More »