Home / Tag Archives: جگر مراد آبادی

Tag Archives: جگر مراد آبادی

حضرت جگر مرادآبادی کا ایک طوائف سے مقالمہ

حضرت جگر مرادآبادی مستی کے عالم میں کئی کئی مہینوں گھر سے باھر رھتے تھے۔ ایک دن جو بے قراری بڑھی تو اُن کے قدم ایک طوائف کے گھر پہنچ گئے ۔ اُس کا نام روشن فاطمہ تھا۔ حسین، شوخ، چنچل، کمسن۔ “حضور کی تعریف؟ ” اُس نے پوچھا۔ جگر آنکھیں جُھکائے اُس کے سامنے کھڑ ے تھے۔ شاید نگاہ بھر کے اُسے دیکھا تک نہیں تھا۔ جواب میں دو شعر پڑھ دئیے۔ سراپا آرزو ھوں ،،،، درد ھوں ،،،،، …

Read More »

وہ ادائے دلبری ہو کہ نوائے عاشقانه (جگر مراد آبادی)

وہ ادائے دلبری ہو کہ نوائے عاشقانه جو دلوں کو فتح کر لے وہی فاتحِ زمانہ کبھی حسن کی طبیعت نہ بدل سکا زمانہ وہی نازِ بےنیازی وہی شانِ خسروانہ تیرے عشق کی کرامت، یہ اگر نہیں تو کیا ہے کبھی بےادب نہ گزرا مرے پاس سے زمانہ تری دوری و حضوری کا ہے عجیب عالم ابھی زندگی حقیقت ابھی زندگی فسانہ میں وہ صاف کیوں نہ کہہ دوں ، جو ہے فرق، تجھ میں ، مجھ میں ترا درد …

Read More »