جس دیس سے ماؤں بہنوں کو اغیار اٹھا کر لے جائیں جس دیس سے قاتل غنڈوں کو اشراف چھڑا کر لے جائیں جس دیس کی کورٹ کچہری میں انصاف ٹکوں پر بکتا ہو جس دیس کا منشی قاضی بھی مجرم سے پوچھ کے لکھتا ہو جس دیس کے چپے چپے پر پولیس کے ناکے ہوتے ہوں جس دیس کے مندر مسجد میں ہر روز دھماکے ہوتے ہوں جس دیس میں جاں کے رکھوالے خود جانیں لیں معصوموں کی جس دیس …
Read More »شاعری
اِک موجہءصہبائے جُنوں تیز بہت ہے
اِک موجہءصہبائے جُنوں تیز بہت ہے اِک سانس کا شیشہ ہے کہ لبریز بہت ہے کُچھ دِل کا لہو پی کے بھی فصلیں ہُوئیں شاداب کُچھ یوں بھی زمیں گاؤں کی زرخیز بہت ہے پلکوں پہ چراغوں کو سنبھالے ہوئے رکھنا اِس ہِجر کے موسم کی ہوا تیز بہت ہے بولے تو سہی ، جھوٹ ہی بولے وہ بَلا سے ظالم کا لب و لہجہ دل آویز بہت ہے کیا اُس کے خدوخال کُھلیں اپنی غزل …
Read More »چاہت کے صبح و شام محبت کے رات دِن
چاہت کے صبح و شام محبت کے رات دِن ’’دِل ڈھونڈتا ہے پھر وہی فرصت کے رات دِن‘‘ وہ شوقِ بے پناہ میں الفاظ کی تلاش اظہار کی زبان میں لکنت کے رات دِن وہ ابتدائے عشق وہ آغازِ شاعری وہ دشتِ جاں میں پہلی مسافت کے رات دِن سودائے آذری میں ہوئے صنم گری وہ بت پرستیوں میں عبادت کے رات دِن اِک سادہ دِل ، دیارِ کرشمہ گراں میں گم اِک قریۂ طلسم میں حیرت کے رات دِن …
Read More »ہے دعا یاد مگر حرفِ دعا یاد نہیں
ہے دعا یاد مگر حرفِ دعا یاد نہیں میرے نغمات کو اندازِ نوا یاد نہیں ہم نے جن کے لیے راہوں میں بچھایا تھا لہو ہم سے کہتے ہیں وہی عہدِ وفا یاد نہیں زندگی جبرِ مسلسل کی طرح کاٹی ہے جانے کس جرم کی پائی ہے سزا، یاد نہیں میں نے پلکوں سے درِ یار پہ دستک دی ہے میں وہ سائل ہوں جسے کوئی صدا یاد نہیں کیسے بھر آئیں سرِ شام کسی کی آنکھیں کیسے تھرائی ستاروں …
Read More »پریشاں ہو کے میری خاک آخر دل نہ بن جائے
پریشاں ہو کے میری خاک آخر دل نہ بن جائے جو مشکل اب ہے یا رب پھر وہی مشکل نہ بن جائے نہ کر دیں مجھ کو مجبور نوا فردوس میں حوریں مرا سوز دروں پھر گرمی محفل نہ بن جائے کبھی چھوڑی ہوئی منزل بھی یاد آتی ہے راہی کو کھٹک سی ہے جو سینے میں غم منزل نہ بن جائے بنایا عشق نے دریائے ناپیدا کراں مجھ کو یہ میری خود نگہداری مرا ساحل نہ بن جائے کہیں …
Read More »نثر
منیر نیازی ۔ کچھ یادیں کچھ باتیں
منیر نیازی 09 اپریل 1928ءکو مشرقی پنجاب کے شہر ہوشیار پور میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے اردو کے 13 اور پنجابی کے 3 شعری مجموعے یادگار چھوڑے جن میں اس بے وفا کا شہر‘ تیز ہوا اور تنہا پھول‘ جنگل میں دھنک‘ دشمنوں کے درمیان شام‘ سفید دن کی ہوا‘آغاز زمستاں میں دوبارہ، سیاہ شب کا سمندر‘ ماہ منیر‘ چھ رنگین دروازے‘ ساعت سیار، پہلی بات ہی آخری تھی، ایک دعا جو میں بھول گیا تھا، محبت اب نہیں …
Read More »رقیب سے . فیض احمد فیض
فیض احمد فیض کی نظم ‘ رقیب سے ‘ میں رقیب کی نشاندہی میرے مطالعہ میں سب سے پہلے سعادت حسن منٹو کے ایک خاکہ مین ملتی ہے ” محسن کی ایک بہن(ڈاکٹر رشید جہاں) نے تو ایسے پرپرزے نکالے تھے کہ حد ہی کردی تھی۔۔۔۔۔۔ میں ان دنوں ایم۔ اے۔او کالج، امرتسر میں پڑھتا تھا۔ اس میں ایک نئے پروفیسر صاحبزادہ محمود الظفر آئے۔ یہ ڈاکٹر رشید جہاں کے خاوند تھے۔ میں بہت پیچھے چلا گیا ہوں لیکن واقعات …
Read More »اردو کے سب سے زیادہ پڑھے جانے والے مصنف مستنصر حسین تارڑ آج 80 برس کے ہوگئے۔
مستنصر حسین تارڑ یکم مارچ 1939ء کو لاہور میں پیدا ہوئے۔ آبائی تعلق گجرات سے ہے. والد رحمت خان تارڑ گجرات کے ایک کاشت کار گھرانے سے تعلق رکھتے تھے. مستنصر حسین تارڑ کا بچپن بیڈن روڈ پر واقع لکشمی مینشن میں گزرا جہاں سعادت حسن منٹو پڑوس میں رہتے تھے۔ اُنھوں نے مشن ہائی اسکول، رنگ محل اور مسلم ماڈل ہائی اسکول میں تعلیم حاصل کی ۔ میٹرک کے بعد گورنمنٹ کالج میں داخلہ لیا۔ ایف اے کے بعد …
Read More »اُردُو زُبان کا خون کیسے ہوا ؟
اُردُو زُبان کا خون کیسے ہوا ؟ اور ذمہ دار کون ہے؟ یہ ہماری پیدائش سے کچھ ہی پہلے کی بات ہے جب مدرسہ کو اسکول بنا دیا گیا تھا۔ ۔ ۔ ۔۔ لیکن ابھی تک انگریزی زبان کی اصطلاحات دورانِ تعلیم استعمال نہیں ہوتی تھیں۔ صرف انگریزی کے چند الفاظ ہی مستعمل تھے، مثلا”: ہیڈ ماسٹر، فِیس، فیل، پاس وغیرہ “گنتی” ابھی “کونٹنگ” میں تبدیل نہیں ہوئی تھی۔ اور “پہاڑے” ابھی “ٹیبل” نہیں کہلائے تھے۔ 60 کی دھائی میں …
Read More »حضرت جگر مرادآبادی کا ایک طوائف سے مقالمہ
حضرت جگر مرادآبادی مستی کے عالم میں کئی کئی مہینوں گھر سے باھر رھتے تھے۔ ایک دن جو بے قراری بڑھی تو اُن کے قدم ایک طوائف کے گھر پہنچ گئے ۔ اُس کا نام روشن فاطمہ تھا۔ حسین، شوخ، چنچل، کمسن۔ “حضور کی تعریف؟ ” اُس نے پوچھا۔ جگر آنکھیں جُھکائے اُس کے سامنے کھڑ ے تھے۔ شاید نگاہ بھر کے اُسے دیکھا تک نہیں تھا۔ جواب میں دو شعر پڑھ دئیے۔ سراپا آرزو ھوں ،،،، درد ھوں ،،،،، …
Read More »افسانے
برف کے قیدی
“آپ دن میں کتنے گھنٹے سوتے ہیں؟” سر عاصم نے کلاس میں داخل ہوتے ہی وائٹ بورڈ پر سوال لکھا تو کلاس کے اکثر بچوں نے ہاتھ کھڑا کر دیا۔ یہ آٹھویں جماعت کی سائنس کی کلاس تھی۔ کلاسیں شروع ہوئے ابھی چند دن ہی ہوئے تھے۔ ابھی تک سب بچے اور اساتذہ ایک دوسرے کو جاننے کی کوشش کر رہے تھے۔ “میں تو رات کو 8 بجے ہی سو جاتا ہوں۔ اس کے بعد امی فجر پر ہی اٹھاتی …
Read More »ذمہ داری اور احساس ذمہ داری
چند ہفتے پہلے ایک ٹریفک سگنل پر ایک بوڑھا شخص پلاسٹک کے لفافے میں چھوٹی چھوٹی مچھلیاں بیچ رہا تھا، مجھے اس بوڑھے پر ترس آگیا اور 80 روپے کے دو لفافے خرید لئے جن میں ٹوٹل چار مچھلیاں تھیں۔ ساتھ میں ایک چھوٹا سا خوراک کا پیکٹ بھی لے لیا۔ پیکٹ خرید کر گاڑی میں رکھ لئے، ارادہ تھا کہ کسی چھپڑ وغیرہ میں ڈال دوں گا کیونکہ ایسی مچھلیاں بچپن میں جب بھی خریدیں، چند گھنٹوں کے اندر …
Read More »